شمسی توانائی سے چلنے والا جہاز دنیا کے گرد اپنے سفر کو مکمل کرنے کے بعد بحفاظت بحر الکاہل کے ساحل پر واقع امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اتر گیا ہے۔
جہاز نے اس دوران بحر الکاہل کے اوپر 56 گھنٹوں پر محیط سفر بھی مکمل کیا۔ یہ پرواز اس لیے بھی خطرناک تھی کیونکہ اس دوران ہنگامی صورت حال میں اترنے کے لیے کوئی بھی جگہ موجود نہیں تھی۔
سولر امپلس ٹو (ایس آئی 2) نامی جہاز ہفتے کی رات دیر گئے کیلی فورنیا کی سلیکون ویلی میں موفیت کے ہوائی اڈے پر اترا۔
قبل ازیں دن کے وقت اس جہاز نے سان فرانسسکو کے گولڈن گیٹ برج کے اوپر سے پرواز کی جسے دیکھ کر کئی افراد محظوظ ہوئے تاہم یہ بہت ہی اونچائی پر محو پرواز رہا۔
پائلٹ
برتروں پیکارڈ نے جہاز کے اندر سے براہ راست وڈیو پیغام کے ذریعے کہا کہ، "کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ شمسی توانائی سے چلنے والے جہاز گولڈن گیٹ برج کے اوپر سے اسی طرح گزرے گا جیسا کہ صدیوں پہلے بحری جہاز یہاں سے گزر چکے ہیں؟ تاہم یہ جہاز شور نہیں کرتا اور نا ہی آلودگی پیدا کرتا ہے"۔
یہ جہاز بہت ہی سست 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرتا ہے اور یہ رفتار اس وقت دگنی ہو جاتی ہے جب سورج کی شعاعیں بہت تیز ہوتی ہیں۔
سولر امپلس ٹو نیویارک آئے گا جس کے بعد یہ بحر اوقیانوس کے اوپر سے پرواز کرتا ہوا یورپ یا شمالی افریقہ جائے گا جہاں سے یہ دبئی پہنچ کر اپنے سفر کا اختتام کرے گا۔ یہیں سے اس نے مارچ 2015ء میں اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔